سبب کچھ بے خودی کا آج ہو سب پر عیاں اپنا
سبب کچھ بے خودی کا آج ہو سب پر عیاں اپنا
سنایا ہے محبت نے ہمیں درد نہاں اپنا
عبث ہیں سرحدوں کے تخت کے تاجوں کے یہ جھگڑے
زمیں اپنی نہیں ہے نا رہا یہ آسماں اپنا
مکدر ہے فضا تیرے جہاں کی محترم انساں
بسایا ہے کتابوں میں حسیں دل کش جہاں اپنا
پشیماں ہو ہی جائیں گے علامت کی زباں والے
رلائے گا کسی دن جب انہیں رنگ بیاں اپنا
کہ تقسیم ازل پر ہم تو شاکر ہیں یہاں صغریٰؔ
خدایا رحمتیں تیری گناہ بے اماں اپنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.