Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سبھی امیروں کے تاج خطرے میں آ گئے تھے

محمد رضا حیدری

سبھی امیروں کے تاج خطرے میں آ گئے تھے

محمد رضا حیدری

MORE BYمحمد رضا حیدری

    سبھی امیروں کے تاج خطرے میں آ گئے تھے

    کچھ ایسے سکے ہمارے کاسے میں آ گئے تھے

    ہمیں بھی فاقہ کشی نے کافر بنا دیا ہے

    خیال روٹی کے آج سجدے میں آ گئے تھے

    تمہارے آنگن کی تتلیاں تھیں ہمارے گھر میں

    ہمارے جگنو تمہارے کمرے میں آ گئے تھے

    گیا جو مندر تو پھر نہ مسجد کی چھت پہ بیٹھا

    مزاج لوگوں کے اک پرندے میں آ گئے تھے

    کسی بھی گوشے میں چاہتوں کی تپش نہیں تھی

    وہ تیرا دل تھا یا سرد خانے میں آ گئے تھے

    میں آدھا پڑھ کر وفا کے قصے کو چھوڑ آیا

    تمہاری بستی کے لوگ قصے میں آ گئے تھے

    بچھڑتے لمحے جو اشک ہاتھوں پہ آ گرا تھا

    تمام دریا اس ایک قطرے میں آ گئے تھے

    اسے محبت کی پائمالی نہیں کہو گے

    رضاؔ وہ ملنے کسی کے صدقے میں آ گئے تھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے