سبھی ہنر آزما رہا ہے
سبھی ہنر آزما رہا ہے
یہ وقت جینا سکھا رہا ہے
رہیں گے اب خوشگوار موسم
وہ فال ایسی بتا رہا ہے
سمجھ نہیں پا رہا ہوں کیوں وہ
مجھے نہارے ہی جا رہا ہے
ہے پرزہ پرزہ جگر کی حالت
مگر وہ سپنے سجا رہا ہے
دیا ہے ہر پل نے اک سبق بھی
نصیب جب جب خفا رہا ہے
مری نہیں ہے ابھی محبت
رویہ اس کا بتا رہا ہے
کٹے گا کیسے سفر اکیلا
یہ ڈر ابھی سے ستا رہا ہے
مجھے یہ غم ہے کہ آج حشمتؔ
خراب رستے پہ جا رہا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.