سبھی کے سینے میں دل کے بجائے پتھر ہے
سبھی کے سینے میں دل کے بجائے پتھر ہے
ذرا سنبھل کے یہاں ہر قدم پہ ٹھوکر ہے
اسے نظر نہیں آتے عیوب اپنے ہی
وہ شخص مانا ہوا ایک آئینہ گر ہے
چھپائے بیٹھی ہے کتنے ہی راز سینے میں
ہماری ذات بھی جیسے کوئی سمندر ہے
تمہارے جسم کی خوشبو بسی ہے سانسوں میں
وجود جس سے ابھی تک مرا معطر ہے
تمہارا طرز تکلم بہت لطیف سہی
تمہاری بات میں پوشیدہ تیر و نشتر ہے
بروز حشر میں کیا منہ دکھاؤں گا اس کو
نہ جانے کتنے گناہوں کا بوجھ سر پر ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.