Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سبھی رشتوں کے دروازے مقفل ہو رہے ہیں

عزیز نبیل

سبھی رشتوں کے دروازے مقفل ہو رہے ہیں

عزیز نبیل

MORE BYعزیز نبیل

    سبھی رشتوں کے دروازے مقفل ہو رہے ہیں

    ہمارے بیچ جو رستے تھے دلدل ہو رہے ہیں

    ابھی تو دشت آئے اور پھر اس کے بعد جنگل

    ابھی سے کیوں تمہارے پاؤں بوجھل ہو رہے ہیں

    زمانے بعد سویا ہوں مجھے سونے دو کچھ پل

    ادھورے خواب تھے جتنے مکمل ہو رہے ہیں

    یہ کیسی بے حسی کی دھول ہم پر چھا رہی ہے

    خود اپنی زندگی سے ہم معطل ہو رہے ہیں

    تھکن اب آپ کی آنکھوں میں جمتی جا رہی ہے

    سو اب ہم آپ کی نظروں سے اوجھل ہو رہے ہیں

    نبیلؔ اترا ہے کیسا دل ربا موسم زمیں پر

    کہ جتنے نیم تھے بستی میں صندل ہو رہے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے