صبر آنکھوں میں اتر آیا ہے بن کر پانی
صبر آنکھوں میں اتر آیا ہے بن کر پانی
ضبط کو توڑ کے تو نے کیا پتھر پانی
میرے ہونٹوں پہ کوئی پیاس لگا دی اس نے
تشنگی اور بڑھی پیاس میں پی کر پانی
ہجر نے اور مجھے اور بھی مضبوط کیا
برف کی سل ہے بنا آگ میں جل کر پانی
میکدے توڑ کے بستی میں سبیلیں باندھو
گر حسینی ہو تو پہنچا دو نا گھر گھر پانی
میری دنیا میں فقط تم ہو تمہارے غم ہیں
جیسے کوے کی کہانی میں ہیں کنکر پانی
اب تری سوچ میں آیا ہے کہ کشتی باندھوں
چڑھ گیا جب تری بستی سے بھی اوپر پانی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.