صبر کریں گے جب تک عشق نہیں ہوتا
صبر کریں گے جب تک عشق نہیں ہوتا
دیکھیں اس کو کب تک عشق نہیں ہوتا
شرکت کچھ تو لازم ہے مطلوب کی بھی
طالب کے مطلب تک عشق نہیں ہوتا
اس کے بعد اماوس بھی تو پڑتی ہے
پورے چاند کی شب تک عشق نہیں ہوتا
دل دریا میں غوطے کھانے پڑتے ہیں
دیکھو لب سے لب تک عشق نہیں ہوتا
ہم تو جانے کب کے جل کر خاک ہوئے
لیکن ان کو اب تک عشق نہیں ہوتا
چہرے کی ساری رونق اڑ جائے گی
ہنستے رہئے جب تک عشق نہیں ہوتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.