صبر مشکل تھا محبت کا اثر ہونے تک
صبر مشکل تھا محبت کا اثر ہونے تک
جان ٹھہری نہ دل دوست میں گھر ہونے تک
شب فرقت کی بھی ہونے کو سحر تو ہوگی
ہاں مگر ہم نہیں ہونے کے سحر ہونے تک
سہنے ہیں جور و ستم جھیلنے ہیں رنج و الم
یعنی کرنی ہے بسر عمر بسر ہونے تک
تیرا پردہ بھی اٹھا دے گی مری رسوائی
تیرا پردہ ہے مرے خاک بہ سر ہونے تک
متزلزل تو ہے مدت سے نظام عالم
نوبت آ پہنچی ہے اب زیر و زبر ہونے تک
فرصت ماتم پروانہ کہاں سے آئے
شمع کو موت سے لڑنا ہے سحر ہونے تک
اے وفاؔ معرکۂ عشق تو سر کیا ہوگا
ہو چکیں گے ہمیں یہ معرکہ سر ہونے تک
- کتاب : Sang-e-meel (Pg. 38)
- Author : mela Ram ‘vfaa’
- مطبع : Darpan Publications (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.