Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

صبر و قرار ٹوٹ گیا اضطراب سے

شایان قریشی

صبر و قرار ٹوٹ گیا اضطراب سے

شایان قریشی

MORE BYشایان قریشی

    صبر و قرار ٹوٹ گیا اضطراب سے

    پھر راز کھل گیا مری آنکھوں کے آب سے

    اس دل کے ساز پر کسی برہن کا گیت ہے

    آنے لگی ہیں سسکیاں دل کے رباب سے

    جانے سے پہلے اس نے مجھے دیوتا کہا

    میں عمر بھر نہ چھوٹ سکا اس خطاب سے

    پھر یاد آ گئے وہی کالج کے دن مجھے

    سوکھے گلاب نکلے پرانی کتاب سے

    بربادیوں میں میری کہاں کس کا ہاتھ ہے

    تم خود ہی پوچھ لو دل خانہ خراب سے

    جن کو گمان تھا کہیں کوئی خدا نہیں

    قومیں نہ بچ سکیں وہ خدا کے عذاب سے

    کافور پل میں ہوتی ہے دن بھر کی سب تھکن

    جب دیکھتا ہوں بچوں کے چہرے گلاب سے

    رکھئے بہت خیال حقوق العباد کا

    دینا پڑے گا حق وہاں سب کا حساب سے

    شایانؔ تجھ کو آرزو جنت کی ہے اگر

    دل کو لگا لے اپنے خدا کی کتاب سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے