صبر و سکوں کہاں ہے ترے انتظار میں
صبر و سکوں کہاں ہے ترے انتظار میں
دل اختیار میں نہ نظر اختیار میں
فرقت کی بات تک بھی گوارہ نہ تھی جسے
تارے وہ گن رہا ہے شب انتظار میں
اللہ رے یہ بادۂ رنگیں کی شوخیاں
زاہد کو پینی پڑ گئی اب کی بہار میں
یاد جمال دوست کے قربان جائیے
تسکین پا رہا ہوں دل بے قرار میں
جب تم ہو میرے پاس خزاں بھی بہار ہے
تم ہی نہیں تو کیسے لگے دل بہار میں
جوہرؔ وہ آج آئے ہیں تھامے ہوئے جگر
کتنا اثر ہے نالۂ بے اختیار میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.