بے سبب ہم کہیں کب تلک جائیں گے
بے سبب ہم کہیں کب تلک جائیں گے
شام ہونے سے پہلے ہی تھک جائیں گے
صبر ہوگا تو ہم دور تک جائیں گے
ہار کے ڈر سے ورنہ ٹھٹک جائیں گے
اب تو ہم بیٹیوں کو بھی دے دو فلک
ہم ستاروں کے جیسے چمک جائیں گے
تم رکھو باغ میں یا کہ گلدان میں
پھول ہیں ہم کہیں بھی مہک جائیں گے
جان پہچان ہو گر رسوخوں سے تو
جرم چاہے ہوں سنگین ڈھک جائیں گے
یاد ماضی کی جب بھی ہمیں آئے گی
اشک بے ساختہ ہی چھلک جائیں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.