سبز راتوں کا نہ چمکیلے دنوں کا رنگ ہے
سبز راتوں کا نہ چمکیلے دنوں کا رنگ ہے
سامنے آنکھوں کے بجھتا راکھ جیسا رنگ ہے
رنگ کی بنیاد پر تفریق ہے گہرا فریب
جسم کے اندر تو سب میں ایک جیسا رنگ ہے
ترش احساسات میں اب گھلتی جاتی ہے مٹھاس
تم جو آئے ہو تو ہر شے پر سنہرا رنگ ہے
میں تمہیں تصویر کہہ دوں تو برا مت ماننا
کتنے دلکش خال و خط ہیں کتنا اچھا رنگ ہے
جسم کی دھرتی پہ ہر جذبہ کھلا ہے پھول سا
لذتوں کی آنکھ میں ہر رنگ ہنستا رنگ ہے
دھند کے اس پار ہم ہیں اور سیاہی وقت کی
دھند کے اس پار سورج ہے سنہرا رنگ ہے
جب وفا کی دھوپ چمکے گی تو خود اڑ جائے گا
پیار کے رنگیں لباسوں پر جو کچا رنگ ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.