سچ اگر میرا خواب ہو جائے
محو سب اضطراب ہو جائے
کر عطا ایسا اسم کہ جس سے
کھویا دل بازیاب ہو جائے
یا تو حاصل ہو دسترس خود پر
یا تو سچ یہ سراب ہو جائے
رکھیں کیوں کر غم جہاں کا حساب
کیوں نہ یہ بے حساب ہو جائے
ہوتا ہے یہ فقط محبت میں
خامشی بھی جواب ہو جائے
ظرف ہی کا تو فرق ہے ورنہ
شعلہ بھی آفتاب ہو جائے
گر سلیقہ نہیں ہو جینے کا
زندگی بھی عذاب ہو جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.