سچ بولنے والے کی جاں خطرے میں ہے
سچ بولنے والے کی جاں خطرے میں ہے
قاتل نہیں منصف یہاں خطرے میں ہے
ہر ذرہ جس کے دم سے ہے مہکا ہوا
وہ خوشبوؤں کا کارواں خطرے میں ہے
جا کوئی مٹی کا دیا گھر میں جلا
تیری خیالی کہکشاں خطرے میں ہے
ہونا تو تھا گہوارۂ امن و اماں
تیرے سبب لیکن جہاں خطرے میں ہے
اب شعبدہ بازی نہیں چل پائے گی
مرشد تمہارا آستاں خطرے میں ہے
ہر چند اسے خطرے کا اندازہ نہیں
ہر شخص لیکن بے گماں خطرے میں ہے
اپنے لیے جائے اماں ڈھونڈے کہاں
جو دوستوں کے درمیاں خطرے میں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.