سچ ہے غم فراق میں ہم رو نہیں سکے
سچ ہے غم فراق میں ہم رو نہیں سکے
وہ بھی تمام رات مگر سو نہیں سکے
بے فائدہ ہے چاہنا اصنام سے وفا
یہ سنگ دل کسی کے کبھی ہو نہیں سکے
پتھر کے لوگ ہیں جہاں شیشے کے بام و در
ہم اس زمیں میں درد وفا بو نہیں سکے
سینے میں ایک داغ لگا اور عمر بھر
دھوتے رہے وہ داغ مگر دھو نہیں سکے
آداب پردہ داریٔ ضبط فغاں نہ پوچھ
طوفان دل میں اٹھتے رہے رو نہیں سکے
رنگینیوں کے عہد میں خوشیوں کے دور میں
چاہا غموں کو کھونا مگر کھو نہیں سکے
تسخیر ماہتاب مکمل تو ہو گئی
دامن میں اس کے ایک بھی پل سو نہیں سکے
عیاریٔ سیاست احباب دیکھیے
چاہا کسی کے ہو کے رہیں ہو نہیں سکے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.