سچ ہے کسی کی شان یہ اے نازنیں نہیں
سچ ہے کسی کی شان یہ اے نازنیں نہیں
تو ہر جگہ ہے جلوہ گر اور پھر کہیں نہیں
میں نے وفور شوق میں شاید سنا نہ ہو
یا شاید آپ ہی نے نہ کی ہو نہیں نہیں
دست جنوں سے قطع ہوا پیرہن مرا
دامن نہیں ہے جیب نہیں آستیں نہیں
میں تم سے کیا بتاؤں کہ اس وقت ہوں کہاں
جب تم ہو پیش چشم تو پھر میں کہیں نہیں
جب سے گناہ چھوڑ دئے سب کھسک گئے
اب کوئی میرا دوست نہیں ہمنشیں نہیں
اکبرؔ ہمارے عہد کا اللہ ر انقلاب
گویا وہ آسمان نہیں وہ زمیں نہیں
- کتاب : ہنگامہ ہے کیوں برپا (Pg. 49)
- Author : اکبر الہ آبادی
- مطبع : ریختہ بکس (2023)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.