سچ ہے یا پھر مغالطہ ہے مجھے
سچ ہے یا پھر مغالطہ ہے مجھے
کوئی آواز دے رہا ہے مجھے
ایک امید جاگ اٹھتی ہے
آسماں جب بھی دیکھتا ہے مجھے
چھین لیتا ہے میرے سارے گہر
جب سمندر کھنگالتا ہے مجھے
یہ مراسم بہت پرانے ہیں
دشت صدیوں سے جانتا ہے مجھے
میری جانب بھی آ ذرا فرصت
اپنے بارے میں سوچنا ہے مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.