سچ کی خاطر بتا تو لڑا ہے کبھی
حق پہ رہ کر قدم بھر چلا ہے کبھی
کیوں کمی تیری محسوس ہوگی مجھے
ساتھ میرے کہاں تو رہا ہے کبھی
مجھ سے پہلے بھی تو ہوں گے ناقص یہاں
شور اتنا مگر کیا مچا ہے کبھی
ہو کے آزاد بھی میں تو ہوں قید میں
پر کٹا کر پرندہ اڑا ہے کبھی
تو کیا جانے بکھرنے میں کیا لطف ہے
راہ میں یار کی تو بچھا ہے کبھی
جھوٹ چلتا رہا سر کو اونچا کیا
سچ بھلا کیا کسی کو دکھا ہے کبھی
جس کو پڑھ کر زمانہ سنورنے لگے
شعر ایسا حناؔ کیا کہا ہے کبھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.