سچ یہی ہے کہ کرم جس پہ خدا کرتا ہے
سچ یہی ہے کہ کرم جس پہ خدا کرتا ہے
ہر بلندی کو وہی شخص چھوا کرتا ہے
ہر طرف تو ہی مرے ساتھ دکھے ہے مجھ کو
اب ہمیشہ یہی احساس ہوا کرتا ہے
کوششوں سے ہی اجالے ہیں جہاں میں قائم
شمس چھپتا ہے مگر روز اگا کرتا ہے
دھندھ یوں ہی تو فضاؤں میں نہیں ہے طاری
آگ لگتی ہے دھواں تب ہی اٹھا کرتا ہے
ماں یہ کہتی ہے مری عمر بھی لگ جائے تجھے
کون کس کے لیے ورنہ یہ دعا کرتا ہے
کامیابی پہ بہت اپنی میں اتراتا ہوں
اصلیت یہ ہے جو کرتا ہے خدا کرتا ہے
مقصد زیست ہے اپنا تو محبت حشمتؔ
صرف یہ لفظ ہی نفرت سے جدا کرتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.