Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سچ زبانوں پر ہو تو شانوں پہ سر رہتے نہیں

محمد نعیم جاوید نعیم

سچ زبانوں پر ہو تو شانوں پہ سر رہتے نہیں

محمد نعیم جاوید نعیم

MORE BYمحمد نعیم جاوید نعیم

    سچ زبانوں پر ہو تو شانوں پہ سر رہتے نہیں

    پتھروں کے شہر میں شیشے کے گھر رہتے نہیں

    چھوڑ کر مجھ کو چلا ہے تو پتا ہوگا اسے

    ریگ زاروں میں کبھی نازک شجر رہتے نہیں

    چند لمحوں کے لیے ملنا ہے بس ان کا نصیب

    دیر تک شب اور سورج ہم سفر رہتے نہیں

    کوئی کتنا بھی ہو پیارا ہو ہی جاتا ہے جدا

    زخم جتنے بھی ہوں گہرے عمر بھر رہتے نہیں

    اس کی آندھی کی طرح فطرت بڑی پرجوش تھی

    ایسے موسم میں دیے ہوں یا شرر رہتے نہیں

    یا تو ہو جاؤ مرے یا چھوڑ دو میرا خیال

    درمیانے سے مراسم معتبر رہتے نہیں

    توڑ لینا شاخ سے خود ان کو بہتر ہے نعیمؔ

    دیر تک پک کر درختوں پر ثمر رہتے نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے