سچی بات میں کڑواہٹ ہے وہ تو ہوگی
سچی بات میں کڑواہٹ ہے وہ تو ہوگی
گڑیا رانی بھی منہ پھٹ ہے وہ تو ہوگی
یہ جو پیار میں دیوانے ہیں فرزانے ہیں
آج کل ان میں بھی کھٹ پٹ ہے وہ تو ہوگی
کانٹوں کا ہے پھول سے رشتہ اب دانستہ
ناری ہٹ بھی بالک ہٹ ہے وہ تو ہوگی
پیار نے شاید دھوکا کھایا دل بھر آیا
دنیا ساری الٹ پلٹ ہے وہ تو ہوگی
کانوں میں رس گھول رہی ہے بول رہی ہے
اس کے قدموں کی آہٹ ہے وہ تو ہوگی
خواب کی جنت میں رہتے ہیں سب کہتے ہیں
سر کے سامنے بھی چوکھٹ ہے وہ تو ہوگی
راج محل میں رانی زیدیؔ جیسے قیدی
ان جانی سی گھبراہٹ ہے وہ تو ہوگی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.