Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

صد حیف عدم کو ٹھکرا کر ہستی کی زیارت کر بیٹھے

اختر حسین شافی

صد حیف عدم کو ٹھکرا کر ہستی کی زیارت کر بیٹھے

اختر حسین شافی

MORE BYاختر حسین شافی

    صد حیف عدم کو ٹھکرا کر ہستی کی زیارت کر بیٹھے

    ناداں تھے ہم نادانی میں جینے کی حماقت کر بیٹھے

    خالق نے نوازا روز ازل کس طرح ہمیں کیا بتلائیں

    لیکن جو امانت پائی تھی ہم اس میں خیانت کر بیٹھے

    اس دیس میں جب ہر رہزن کو رہبر کا شرف پاتے دیکھا

    قدروں کے محافظ ہو کر بھی قدروں سے بغاوت کر بیٹھے

    نوخیز گلوں کے عارض پر جو موت کی زردی لے آئی

    اس باد صبا سے گھبرا کر طوفاں سے محبت کر بیٹھے

    وہ دور گیا جب ظالم کو مائل بہ کرم کرتی تھی وفا

    ہم کر کے محبت دشمن سے سامان قیامت کر بیٹھے

    آزار نہ جانے کتنے تھے شافیؔ سے مداوا کیا ہوتا

    توحید کے دیوانے تھے مگر اصنام کی طاعت کر بیٹھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے