سدا ایسے نہ گزریں گے یہاں شام و سحر میرے
سدا ایسے نہ گزریں گے یہاں شام و سحر میرے
کبھی آئیں گی خوشیاں بھی مجھے ملنے کو گھر میرے
کبھی اونچی اڑانوں کا ارادہ جو کیا میں نے
اسی پل کاٹ ڈالے ہیں ہواؤں نے یہ پر میرے
تلاش کوئے یاراں میں پھرا ہوں در بدر ہو کر
رہے ہیں ہر گھڑی یہ راستے ہی ہم سفر میرے
عذاب ہجر میں یوں ہی نہ جیون یہ گزرتا پھر
اگر تم چاندنی راتوں میں رہتے منتظر میرے
سدا ہی گردش دوراں سے الجھا ہوں میں ثاقبؔ جی
سدا ہوتے ہیں اب تو رات دن یوں ہی بسر میرے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.