صدائے آفریں اٹھی تھی جست ایسی تھی
صدائے آفریں اٹھی تھی جست ایسی تھی
خبر نہ تھی کہ مقدر شکست ایسی تھی
نظر ہٹا نہ سکا رائے کس طرح لیتا
وہ سب کو دیکھ رہا تھا نشست ایسی تھی
اسے خیال یہ گزرا کہ گر گئی دیوار
دل حزیں کی صدائے شکست ایسی تھی
میں تعینات کے الجھاؤ توڑ ہی بیٹھا
صدائے دوست صدائے الست ایسی تھی
میں اپنے آپ کو بھی کھل کے پیش کر نہ سکا
وقارؔ ذہنیت وقت پست ایسی تھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.