صدائے دل بھی مری خامشی میں ڈوب گئی
صدائے دل بھی مری خامشی میں ڈوب گئی
بساط شوق یہ کس بے بسی میں ڈوب گئی
خوش آمدید کی خاطر کھلے تھے لب گویا
بڑے تپاک سے شبنم کلی میں ڈوب گئی
لطافتوں نے جو دیکھا کثافتوں کا خلوص
تو روح حسن تن عاشقی میں ڈوب گئی
وہ زندگی جو پنپتی تھی دل کی وسعت میں
ہر ایک شے کی مسلسل کمی میں ڈوب گئی
سحر کے روپ میں راہیؔ وہ پھر بحال ہوئی
غموں کی رات جو زندہ دلی میں ڈوب گئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.