صدائے دل کو چھو کر آ رہے ہیں
ہم آب و گل کو چھو کر آ رہے ہیں
جو لا حاصل ہے اپنی زندگی میں
اسی منزل کو چھو کر آ رہے ہیں
جواں تتلی کے رنگوں کو لگا کر
تمہارے دل کو چھو کر آ رہے ہیں
نہیں رخسار چومے ہم نے اس کے
بس اس کے تل کو چھو کر آ رہے ہیں
جہاں پر لوگ اکثر ڈوبتے ہیں
ہم اس ساحل کو چھو کر آ رہے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.