صدائے جرس ہوں نہ آہ نارسا ہوں میں
صدائے جرس ہوں نہ آہ نارسا ہوں میں
نقیب صبح بہاراں ہے وہ صدا ہوں میں
بہ فیض عشق یہاں تک پہنچ گیا ہوں میں
حریم ناز کا بھی راز آشنا ہوں میں
ہوا میں اڑتی ہوئی گرد خاک پا ہوں میں
خرد کی آنکھ سے دیکھو تو کیمیا ہوں میں
ہیں خضر جس کے لیے گرم جستجو اب بھی
ہے رہنما سر منزل وہ نقش پا ہوں میں
یہیں پہ ختم نہیں میری جستجو کا سفر
ابھی تو دور سے منزل کو دیکھتا ہوں میں
جھکی نگاہ نے کیا کہہ دیا ہے یہ دل سے
جنون شوق کی حد سے گزر گیا ہوں میں
غم زمانہ یہ کیا گل کھلا گیا نغمیؔ
ہر ایک چہرہ فسردہ ہے دیکھتا ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.