Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

صدائے راہ گزر کو ترس گیا ہوں میں

جانی شیدا

صدائے راہ گزر کو ترس گیا ہوں میں

جانی شیدا

MORE BYجانی شیدا

    صدائے راہ گزر کو ترس گیا ہوں میں

    تمہارے ساتھ سفر کو ترس گیا ہوں میں

    نہ جانے کیا ہوئی مجھ سے کسی کی حق تلفی

    لگا کے پیڑ ثمر کو ترس گیا ہوں میں

    شجر پہ بیٹھے پرندے اڑا دئے تھے کبھی

    اب اپنے گھر میں بھی گھر کو ترس گیا ہوں میں

    حرام روزی کا لقمہ چبا لیا تھا کبھی

    دعائیں کر کے اثر کو ترس گیا ہوں میں

    اٹھا جو سر سے مرے والدین کا سایہ

    تو اک شفیق نظر کو ترس گیا ہوں میں

    مرے نصیب کو تاریکیوں نے گھیر لیا

    وہ شب ملی کہ سحر کو ترس گیا ہوں میں

    زمیں کے چاند کا دیدار کیا ہوا شیداؔ

    تو آسماں کے قمر کو ترس گیا ہوں میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے