صدا فریاد کی آئے کہیں سے
صدا فریاد کی آئے کہیں سے
وہ ظالم بد گماں ہوگا ہمیں سے
خدا سمجھے بت سحر آفریں سے
گریباں کو لڑایا آستیں سے
چمن ہے شعلۂ گل سے چراغاں
بہار آئی نوائے آتشیں سے
خرد ہے اب بھی جس کے حل سے عاجز
وہ نکتے حل کیے ہم نے یقیں سے
سلامت وسعت آباد محبت
بہت آگے ہیں ہم دنیا و دیں سے
معاذ اللہ جلال اس آستاں کا
ٹپک پڑتے ہیں سجدے خود جبیں سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.