سدا پاؤں میں بیڑی ہاتھوں میں زنجیر دیکھی ہے
سدا پاؤں میں بیڑی ہاتھوں میں زنجیر دیکھی ہے
وفاداران الفت کی یہی تقدیر دیکھی ہے
کریں نوحہ پڑھیں کیوں مرثیہ آہ و بکا کیوں ہو
وہ زندہ ہیں انہیں کی دہر میں تنویر دیکھی ہے
محل مسمار ہو کر بھی ثقافت زندہ رکھتے ہیں
جبین سنگ پر ہم نے یہی تحریر دیکھی ہے
سبھی کو زندگی پیاری ہے لیکن اس طرح جینا
نوالوں کے لئے اکثر غلط تدبیر دیکھی ہے
دعائیں وصل کی مانگی وہ آئے ہیں دم نزع
عجب تقدیر دیکھی ہے عجب تاثیر دیکھی ہے
کھلی آنکھوں سے ہم نے بھی خوشی کے خواب دیکھے تھے
مگر مونسؔ بگڑتی بارہا تعبیر دیکھی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.