Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

صدائیں دے کے مسلسل بلا رہا ہے مجھے

شہزاد انجم برہانی

صدائیں دے کے مسلسل بلا رہا ہے مجھے

شہزاد انجم برہانی

MORE BYشہزاد انجم برہانی

    صدائیں دے کے مسلسل بلا رہا ہے مجھے

    یہ کیسا درد ہے اندر سے کھا رہا ہے مجھے

    ابھی بجھے نہیں فانوس چشم میں کچھ خواب

    ہوائے فردا کا خدشہ ستا رہا ہے مجھے

    بجھے شرر ہیں ہوائے وصال کی زد پر

    تری نظر کا اشارہ بتا رہا ہے مجھے

    میں ضبط کرتا رہا کھل کے رو نہیں پایا

    یہ اک ہنر تھا جو پتھر بنا رہا ہے مجھے

    نوائے گریہ و زاری بلند کرتا ہوں

    وہ شادمانی کے قصے سنا رہا ہے مجھے

    مجھے بھی علم ہے انجام کار کیا ہوگا

    یہ کون غیب سے ظاہر میں لا رہا ہے مجھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے