صداقت کی یہاں گرتی ہوئی دیوار دیکھی ہے
صداقت کی یہاں گرتی ہوئی دیوار دیکھی ہے
ستم کی جیت دیکھی ہے کرم کی ہار دیکھی ہے
غریبوں کی ہی کشتی کو ہمیشہ ڈوبتے دیکھا
امیر شہر کی کشتی ہمیشہ پار دیکھی ہے
امیر شہر ان آنکھوں میں کتنا محترم ہے تو
جن آنکھوں نے تری ذلت سر بازار دیکھی ہے
ان آنکھوں نے سر نیزہ کوئی بھی سر نہیں دیکھا
مگر دشمن کے قدموں میں پھر اک دستار دیکھی ہے
خموشی کو ہماری بیعت و تائید مت سمجھو
اگر تم نے ہماری جرأت انکار دیکھی ہے
بزرگوں نے ہمارے جس پہ سورہ فتح لکھا تھا
عجائب گھر میں کل تشنہؔ وہی تلوار دیکھی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.