سد راہ آپ اگر لغزش رفتار نہ ہو
راہرو کو رہ دشوار بھی دشوار نہ ہو
دوریاں دورئ منزل کے توہم کی تھیں
دیکھ نزدیک رگ جاں ہی کہیں یار نہ ہو
کر سکے کیسے جلا کوئی اس آئینے پر
بار صیقل بھی اٹھانے کو جو تیار نہ ہو
کہیں اس کے لئے منزل کی کھلی ہے آغوش
جس میں جوش سفر کوچۂ دل دار نہ ہو
جوش وحشت میں نکل جائیے بستی سے مگر
سر کہاں پھوڑیے جب سامنے دیوار نہ ہو
حاصل گریۂ شب کیا یہ گداز شبنم
دامن سبزہ و گل بھی جو گہر بار نہ ہو
کسی گل بوٹے کا کیا ہوگا نگہباں عارفؔ
جو کہ خود اپنے گلستاں کا وفادار نہ ہو
- کتاب : متاع دل و جاں (Pg. 175)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.