Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

صدیوں کے رنگ و بو کو نہ ڈھونڈو گپھاؤں میں

سلیم شہزاد

صدیوں کے رنگ و بو کو نہ ڈھونڈو گپھاؤں میں

سلیم شہزاد

MORE BYسلیم شہزاد

    صدیوں کے رنگ و بو کو نہ ڈھونڈو گپھاؤں میں

    آؤ کسی سے پوچھو پتہ ان کا گاؤں میں

    گھبرا کے بلبلے نے سمندر کی ذات سے

    پھیلا دیا وجود کو ساری دشاؤں میں

    آواز خود کو دو تو ملے کچھ جواب بھی

    آخر پکارتے ہو کسے تم خلاؤں میں

    ڈھونڈو تو دیوتاؤں کے آدرش ہیں بہت

    پر آدمی کا رنگ کہاں دیوتاؤں میں

    جوگی کو آج روپ کا وردان مل گیا

    ٹھہرا جو دو گھڑی ترے پیپل کی چھاؤں میں

    تھا ناز مجھ کو جس کی شناسائی پر وہی

    پھیلا رہا ہے زہر مرے آشناؤں میں

    آسیب حسرتوں کا انہیں کھائے ہے سلیمؔ

    کٹتی تھی جن کی رات کبھی اپسراؤں میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے