Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

صدیوں سے تھا جو درپئے آزار گر گیا

عبدالمتین جامی

صدیوں سے تھا جو درپئے آزار گر گیا

عبدالمتین جامی

MORE BYعبدالمتین جامی

    صدیوں سے تھا جو درپئے آزار گر گیا

    اپنا عدو وہ غازیٔ گفتار گر گیا

    کپڑوں کی قید سے ہوا آزاد اس کا جسم

    وہ شخص جس گھڑی سر بازار گر گیا

    جب سرخیوں پہ اپنی نگاہیں ٹھہر گئیں

    ہاتھوں سے اپنے آج کا اخبار گر گیا

    بے خواب رہ کے سب کو وہ کرتا تھا فیضیاب

    جب سو گیا تو سایۂ دیوار گر گیا

    وہ زلزلہ تھا یا کہ قیامت کا سلسلہ

    سانسوں کے سبز شہر کا مینار گر گیا

    مایوسیوں کی فوج نے حملے کئے بہت

    لمحوں کے رن میں رہبر کردار گر گیا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے