Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سڑکوں پہ گھومنے کو نکلتے ہیں شام سے

رئیس فروغ

سڑکوں پہ گھومنے کو نکلتے ہیں شام سے

رئیس فروغ

MORE BYرئیس فروغ

    سڑکوں پہ گھومنے کو نکلتے ہیں شام سے

    آسیب اپنے کام سے ہم اپنے کام سے

    نشے میں ڈگمگا کے نہ چل سیٹیاں بجا

    شاید کوئی چراغ اتر آئے بام سے

    دم کیا لگا لیا ہے کہ سارے دکان دار

    چکھنے میں لگ رہے ہیں مجھے ترش آم سے

    غصے میں دوڑتے ہیں ٹرک بھی لدے ہوئے

    میں بھی بھرا ہوا ہوں بہت انتقام سے

    دشمن ہے ایک شخص بہت ایک شخص کا

    ہاں عشق ایک نام کو ہے ایک نام سے

    میرے تمام عکس مرے کر و فر کے ساتھ

    میں نے بھی سب کو دفن کیا دھوم دھام سے

    مجھ بے عمل سے ربط بڑھانے کو آئے ہو

    یہ بات ہے اگر تو گئے تم بھی کام سے

    ڈر تو یہ ہے ہوئی جو کبھی دن کی روشنی

    اس روشنی میں تم بھی لگو گے عوام سے

    جس دن سے اپنی بات رکھی شاعری کے بیچ

    میں کٹ کے رہ گیا شعرائے کرام سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے