صف ماتم پہ جو ہم ناچنے گانے لگ جائیں
صف ماتم پہ جو ہم ناچنے گانے لگ جائیں
گردش وقت! ترے ہوش ٹھکانے لگ جائیں
وہ تو وہ اس کی معیت میں گزارا ہوا پل
جو بھلائیں تو بھلانے میں زمانے لگ جائیں
مرے قادر! جو تو چاہے تو یہ ممکن ہو جائے
رفتگاں شہر عدم سے یہاں آنے لگ جائیں
بزم دنیا سے چلوں ایسا نہ ہو سب مرے یار
ایک ایک کر کے مجھے چھوڑ کے جانے لگ جائیں
خواہش وصل! ترا کیا ہو جو ہم سال بہ سال
عشرۂ سوز غم ہجر منانے لگ جائیں
ہم سمجھ پائے نہ فرتاشؔ مزاج خوباں
دل چرائیں تو کبھی آنکھیں چرانے لگ جائیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.