Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سفر آسان ہے لیکن اسے دشوار کرتے ہیں

وفا نقوی

سفر آسان ہے لیکن اسے دشوار کرتے ہیں

وفا نقوی

MORE BYوفا نقوی

    سفر آسان ہے لیکن اسے دشوار کرتے ہیں

    در و دیوار گھر کے یاد ہم سو بار کرتے ہیں

    انہیں تاریک راتوں سے نکل آئے گا اک سورج

    اندھیروں کے سفینے پر شب غم پار کرتے ہیں

    سمندر کے کنارے پر ٹھہرتے ہیں گھروندے کب

    عجب کار جنوں ہے آپ یہ بیکار کرتے ہیں

    بلا لیتے ہیں تاریکی وہ اپنے گھر کے آنگن میں

    اجالے کیوں مگر سارے پس دیوار کرتے ہیں

    چھپا رہتا ہے دست آرزو خوددار لوگوں کا

    بڑی مشکل سے اپنی ذات کا اظہار کرتے ہیں

    ہمیں ساکت نہیں رہنا موافق ہیں ہواؤں کے

    ہماری خاک اڑتی ہے یہ ہم اقرار کرتے ہیں

    تھکن اٹھنے نہیں دیتی کسی ناکام حسرت کی

    سویرے خواب ہی تیرے مجھے بیدار کرتے ہیں

    خموشی بھی تو پیغام تمنائے دل و جاں ہے

    زباں جن کی نہیں ہوتی وہی تکرار کرتے ہیں

    زمانہ تیرے ہاتھوں پر کرے بیعت یہ ممکن ہے

    یزید وقت ہم تیرا مگر انکار کرتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے