سفر اندر کا مشکل اور بے آواز ہوتا ہے
سفر اندر کا مشکل اور بے آواز ہوتا ہے
پرندہ بے دلی سے عازم پرواز ہوتا ہے
میں نغموں کی اٹھانوں میں تلاشوں جھلکیاں اس کی
وہ جب ہوتا ہے آواز شکست ساز ہوتا ہے
میں آنے والے سب لمحوں پہ لکھوں ہجر کے منظر
وہ ہر گزرے زمانے میں مرا دم ساز ہوتا ہے
ہوا جب سرسراتی ہے گھنے پیپل کے پیڑوں میں
بڑے اونچے پہاڑوں پر کوئی در باز ہوتا ہے
میں جب پلکوں سے چنتی ہوں گئے لمحوں کے ریزوں کو
سنہرے آسمانوں میں کوئی ہم راز ہوتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.