سفر بخیر پہ رخت سفر نہ لے جانا
سفر بخیر پہ رخت سفر نہ لے جانا
زمیں کی حسرتیں اب چاند پر نہ لے جانا
وداع کی شام انہی ساحلوں پہ رہنے دو
اٹھا کے دشت کہیں اپنے گھر نہ لے جانا
مری تھکی ہوئی ظلمت گریز پلکوں سے
کہیں امید نمود سحر نہ لے جانا
متاع ارض تھا دھرتی پہ لوٹ آیا ہے
کسی کو عرش پہ بار دگر نہ لے جانا
یہ پاس ہوگا تو تم سا تلاش کر لوں گا
چلے تو ہو مرا حسن نظر نہ لے جانا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.