سفر حالانکہ تیرے ساتھ اچھا چل رہا ہے
سفر حالانکہ تیرے ساتھ اچھا چل رہا ہے
برابر سے مگر اک اور رستہ چل رہا ہے
زبانی کھیل بن کر رہ گیا ہے عشق اپنا
جہاں وعدے کے بدلے صرف وعدہ چل رہا ہے
کہاں تک بزم میں بیٹھا رہوں نظریں جھکائے
جدھر دیکھو ادھر کوئی اشارہ چل رہا ہے
ہمیں یہ بیچ جھگڑے میں اچانک یاد آیا
کہ اس کے ساتھ تو جھگڑا ہمارا چل رہا ہے
کبھی بستر سے اٹھے بھی تو یہ چیخیں سنی ہیں
کھلونا چل گیا دیکھو کھلونا چل رہا ہے
ہر اک محفل میں ہوتا تھا نیا انداز اپنا
مگر اب مدتوں سے ایک چہرہ چل رہا ہے
- کتاب : دکھ نئے کپڑے بدل کر (Pg. 95)
- Author : شارق کیفی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.