Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سفر ہی کافی ہے عمریں گزارنے کے لئے

شارق کیفی

سفر ہی کافی ہے عمریں گزارنے کے لئے

شارق کیفی

MORE BYشارق کیفی

    سفر ہی کافی ہے عمریں گزارنے کے لئے

    وہ کیوں بضد ہے مجھے پار اتارنے کے لئے

    وہ جرم اتنا جو سنگین اس کو لگتا ہے

    کیا تھا میں نے کوئی پل گزارنے کے لئے

    وہ ساری صلح پسندی وہ خاکساری سب

    بہت ضروری تھا عزت سے ہارنے کے لئے

    جھگڑ رہے تھے وہاں سب نئی رتوں کے امیں

    مرا پرانا کوئی روپ دھارنے کے لئے

    تمام عمر رہا ہوں شکستہ کشتی پر

    میں ناخداؤں کے احساں اتارنے کے لئے

    اسی پہ وسعتیں کھلتی ہیں دشت و صحرا کی

    جسے کوئی بھی نہ آئے پکارنے کے لئے

    اک اور بازی مجھے اس کے ساتھ کھیلنا ہے

    اسی کی طرح سلیقہ سے ہارنے کے لئے

    مأخذ :
    • کتاب : کھڑکی تو میں نے کھول ہی لی (Pg. 112)
    • Author :شارق کیفی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
    • اشاعت : 3rd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے