سفر کٹھن ہے میں راہوں سے آشنا بھی نہیں
سفر کٹھن ہے میں راہوں سے آشنا بھی نہیں
تری وفا کے سوا کوئی آسرا بھی نہیں
خدا سے مانگنے بیٹھا ہوں اس پری وش کو
مرے نصیب کی تختی پہ جو لکھا بھی نہیں
میں جانتا ہوں اسے جانے کتنی مدت سے
یہ اور بات کہ اس شخص سے ملا بھی نہیں
اٹھا کے ہاتھ محبت کی بارگاہوں میں
میں سوچتا ہوں کہ اب کوئی مدعا بھی نہیں
قدم قدم تری راہوں پہ جگنوؤں کے چراغ
روش روش مری قسمت میں اک دیا بھی نہیں
ہزار خواب سجائے تھے اپنی راتوں میں
کھلی جو آنکھ تو منظر کوئی رہا بھی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.