سفر کے بعد بھی سفر کا اہتمام کر رہا ہوں میں
سفر کے بعد بھی سفر کا اہتمام کر رہا ہوں میں
عجیب بے دلی سے ہر جگہ قیام کر رہا ہوں میں
یہ بات بات پر اٹھانا ہاتھ بد دعا کے واسطے
مرا یقین کر حلال کو حرام کر رہا ہوں میں
یہ لوگ خواب اور پھول سے پناہ مانگنے لگے
بس اتنا سوچ کر ہی بات کو تمام کر رہا ہوں میں
ہر ایک لفظ پر اکھڑ رہی ہے بار بار سانس یہ
مجھے تو لگ رہا ہے آخری سلام کر رہا ہوں میں
کچھ اس طرح کی تہمتیں لگائی جا رہی ہیں مجھ پہ اب
خموش رہ کے اپنے آپ سے کلام کر رہا ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.