سفر کے تصور سے سہما ہوا ہوں
بڑی دیر سے یوں ہی ٹھہرا ہوا ہوں
ادھر ڈوبتے جا رہے ہیں ستارے
ادھر میں خیالوں میں الجھا ہوا ہوں
جلانے کے قابل نہ لکھنے کے لائق
میں کاغذ ہوں سادہ پہ بھیگا ہوا ہوں
سنبھالے ہوں خود کو بڑی کاوشوں سے
مجھے چھو نہ لینا میں چٹخا ہوا ہوں
مسلسل پڑی ہے کڑی دھوپ مجھ پر
مرا رنگ دیکھو میں کیسا ہوا ہوں
نہ باقی ہے سایہ نہ برگ و ثمر ہیں
میں موسم کی سازش کا مارا ہوا ہوں
تھمیں گی کبھی تو مخالف ہوائیں
یہی سوچ کر خود میں سمٹا ہوا ہوں
- کتاب : Khwab Patthar Ho Gaye (Pg. 67)
- Author : Manish Shukla
- مطبع : Skylark House of Publications, 52 Shiv Vihar, Sector-1, Jankipuram, Lucknow-21 (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.