سفر کی آخری منزل کے راہبر ہم ہیں
سفر کی آخری منزل کے راہبر ہم ہیں
ہمارے ساتھ چلو گرد رہ گزر ہم ہیں
لکھی ہیں چہروں پہ جو سرخیاں پڑھو ان کو
خبر ہو عام کہ دنیا سے با خبر ہم ہیں
اکیلا پن ہمیں محسوس کب ہوا اب تک
کہ دشت دشت ہیں لیکن نگر نگر ہم ہیں
گھنیرے سائے نہ ڈھونڈو یہیں پہ دم لو ذرا
کہ جس کی چھاؤں میں ٹھنڈک ہے وہ شجر ہم ہیں
سمندروں سے کہو وہ سمٹ کے آ جائیں
کہ اس جہاں میں اکیلے ہی کوزہ گر ہم ہیں
وہ خوب شخص ہے دیکھا ہے مل کے ہم نے اسے
مگر ہے یہ بھی حقیقت کہ خوب تر ہم ہیں
- کتاب : Shab Zaad (Pg. 51)
- Author : Shabnam Shakeel
- مطبع : Mavaraa Publications (1978)
- اشاعت : 1978
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.