Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سفر کی موج میں تھے وقت کے غبار میں تھے

مجید امجد

سفر کی موج میں تھے وقت کے غبار میں تھے

مجید امجد

MORE BYمجید امجد

    سفر کی موج میں تھے وقت کے غبار میں تھے

    وہ لوگ جو ابھی اس قریۂ بہار میں تھے

    وہ ایک چہرے پہ بکھرے عجب عجب سے خیال

    میں سوچتا تو وہ غم میرے اختیار میں تھے

    وہ ہونٹ جن میں تھا میٹھی سی ایک پیاس کا رس

    میں جانتا تو وہ دریا مرے کنار میں تھے

    مجھے خبر بھی نہ تھی اور اتفاق سے کل

    میں اس طرف سے جو گزرا وہ انتظار میں تھے

    میں کچھ سمجھ نہ سکا میری زندگی کے وہ خواب

    ان انکھڑیوں میں جو تیرے تھے کس شمار میں تھے

    میں دیکھتا تھا وہ آئے بھی اور چلے بھی گئے

    ابھی یہیں تھے ابھی گرد روزگار میں تھے

    میں دیکھتا تھا اچانک یہ آسماں یہ کرے

    بس ایک پل کو رکے اور پھر مدار میں تھے

    ہزار بھیس میں سیار موسموں کے سفیر

    تمام عمر مری روح کے دیار میں تھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے