Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سفر کی رات ہے دریا کو پار کرنا ہے

سنجو شبدتا

سفر کی رات ہے دریا کو پار کرنا ہے

سنجو شبدتا

MORE BYسنجو شبدتا

    سفر کی رات ہے دریا کو پار کرنا ہے

    سفینہ ڈوب گیا ہے مجھے ابھرنا ہے

    تمہارے بعد ابھی ان شکستہ قدموں سے

    پہاڑ چڑھنے ہیں دریاؤں میں اترنا ہے

    وہ سنگ دل جو ابھی رو پڑا تو علم ہوا

    کہ اس پہاڑ کے سینہ میں ایک جھرنا ہے

    میں خوش لباس سمجھ کر پہن رہی ہوں کفن

    میں زندگی ہوں مرا کام رنگ بھرنا ہے

    مٹانا خود ہے مجھے اپنے اندروں کا شور

    مگر یہ کام بہت خاموشی سے کرنا ہے

    مٹا رہی ہوں چٹخ رنگ سب شبیہ کے میں

    کہ کینوس کو بہت سادگی سے بھرنا ہے

    کسی کی موت پہ اکثر یہ سوچتی ہوں میں

    مجھے بھی کل کو اسی راہ سے گزرنا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے