Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سفر کی ظلمتوں میں یہ ستارہ چاہیے مجھ کو

بابر ظہراب

سفر کی ظلمتوں میں یہ ستارہ چاہیے مجھ کو

بابر ظہراب

MORE BYبابر ظہراب

    سفر کی ظلمتوں میں یہ ستارہ چاہیے مجھ کو

    ابھی تیری محبت کا سہارا چاہیے مجھ کو

    کوئی تازہ بہت تازہ نظر کا زاویہ مل جائے

    کوئی روشن بہت روشن نظارہ چاہیے مجھ کو

    مرے الفاظ کی جھولی کہیں خالی نہ رہ جائے

    یہ جو سرمایۂ غم ہے یہ سارا چاہیے مجھ کو

    کوئی برسات کا بادل یہاں بار دگر آئے

    دھنک جیسا کوئی لمحہ دوبارہ چاہیے مجھ کو

    خدائے بحر مجھ کو پانیوں میں سانس دی توں نے

    مگر اب اس سمندر سے کنارہ چاہئے مجھ کو

    ابھی تو اک ستارے پر قدم میں نے جمائے ہیں

    ابھی تو آسماں سارے کا سارا چاہیے مجھ کو

    تری خواہش کے آنگن میں ہو میرے پیار کی چھایا

    مکمل اس حویلی پر اجارا چاہیے مجھ کو

    ابھی ظہرابؔ اس کو دیکھتا ہوں چشم حیرت سے

    ابھی دریاے حیرت کا کنارہ چاہیے مجھ کو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے