Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سفر کتنا کٹھن ہے پر نبھا کر میں دکھا دوں گا

احمد یار جمالی

سفر کتنا کٹھن ہے پر نبھا کر میں دکھا دوں گا

احمد یار جمالی

MORE BYاحمد یار جمالی

    سفر کتنا کٹھن ہے پر نبھا کر میں دکھا دوں گا

    غزل جو لکھ رہا ہوں میں وہ جا جا کر دکھا دوں گا

    کٹھن تو لگ رہا ہے اب ارادہ ہے جہاں پر بھی

    نظر آئیں جو رستے پر سبھی کانٹے ہٹا دوں گا

    سہانا سا نگر ہے وہ مجھے جانا ضروری ہے

    یہی ہے اب مری کوشش سبھی وعدے نبھا دوں گا

    مسلسل جو عقیدت سے دعا میں ہے ملا سب کچھ

    نہیں جو کچھ ملا اب تک وہاں جا کر بتا دوں گا

    سفر جاری زمانے میں ہوا جس کے لیے ہے وہ

    ملے گی جب مجھے منزل خوشی سے مسکرا دوں گا

    غزل لکھنی غزل پڑھنی سمجھ لی کچھ جمالیؔ نے

    سکھائی ہے مجھے جس نے اسے ہر پل دعا دوں گا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے